وزیرآباد: جرائم پیشہ افراد اور بھکاری مافیا کا گڑھ، شہری خوف کے حصار میں
وزیرآباد(نامہ نگار) تھانہ سٹی کا علاقہ جرائم پیشہ افراد کے ساتھ ساتھ بھکاریوں کا سب سے بڑا مسکن بن گیا۔ وزیرآباد شہر میں آئے روز کی وارداتوں کے بعد بھکاریوں کے جگہ جگہ ٹھکانوں نے شہریوں کو ذہنی مریض بنا کر رکھ دیا ہے۔ ضروری اشیاء کی خریداری کے لیے بازار آنے والے مرد و خواتین کو بھکاریوں کی ٹولیاں اوپر نیچے گھیر لیتی ہیں اور ذہنی طور پر مفلوج کر دیتی ہیں۔
سٹی کے علاقوں کچہری چوک، لاہوری گیٹ وزیرآباد، سرکلر روڈ، مین بازار وزیرآباد جہاں ائے روز چوری ڈکیتی کی وارداتیں معمول بن چکی ہیں وہیں ان مقامات پر ان جنوبی پنجاب اور دیگر علاقوں سے آئے ہوئے پیشہ ور بھکاریوں کی یلغار ہو چکی ہے۔ بھیک مانگنے والوں میں بڑی تعداد نوجوانوں بچوں اور نو عمر خواتین کی ہوتی ہے جو موقع ملتے ہی جیب تراشی چوری چکاری کی وارداتیں بھی کرتے ہیں۔
شہریوں کے مطابق شہر میں آئے ائے روز ہونے والی ڈکیتی کی وارداتوں، بڑھتی ہوئی منشیات فروشی میں یہی طبقہ ڈاکوؤں کا سب سے بڑا سہولت کار ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ مختلف ڈیروں ، کرائے کے مکانوں گلی محلوں میں جرائم پیشہ افراد پنا لیے ہوئے ہیں جرائم پیشہ افراد اور بھکاریوں کے گٹھ جوڑ سے وارداتیں کنٹرول سے باہر ہو چکی ہیں پولیس اور دیگر ادارے غفلت کی نیند سو رہے ہیں۔
روزانہ کی بنیاد پر شہریوں کو لاکھوں روپے مالیت کے قیمتی سامان اور نقدی سے محروم کیا جا رہا ہے جبکہ ڈکیتی کی وارداتوں اور بھکاریوں کی بھرمار نے شہریوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کر رکھا ہے۔ شہریوں نے بدترین صورتحال، مقامی پولیس کے عدم کنٹرول پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب، وزیراعلی پنجاب، آئی جی پنجاب اور دیگر ارباب اختیار سے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیرآباد میں جرائم پیشہ افراد اور پیشہ ور بھکاریوں کی بھرمار شہریوں کے لیے نہ صرف مالی نقصان بلکہ ذہنی دباؤ کا باعث بن رہی ہے۔ یہ صورتحال پولیس اور متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ بھکاریوں کا جرائم میں ملوث ہونا اور ان کا مقامی مجرموں کے ساتھ تعلقات عوام کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکا ہے
No comments: