بجلی کی لوڈشیڈنگ سے صنعت و زراعت تباہ، شہری فاقوں پر مجبور

 وزیرآباد(نامہ نگار) نجی کمرشل و ہاؤسنگ سکیموں کو بجلی دینے کے نام پر وزیرآباد کے باسیوں کو بجلی سے محروم رکھنا معمول بن گیا۔ بجلی کی اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے شہر میں کاروبار، صنعت اور زراعت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ پرمٹ کے نام پر ہفتہ وار بجلی بندش کا سلسلہ گزشتہ ایک سال سے جاری، نجی ہاؤسنگ سکیم کو الیکٹیفائی کرنے کے سلسلے میں بجلی بندش کے نام پر کارخانوں میں صنعت کو تباہ کردیا گیا۔ صبح 9 سے 2 بجے تک آئے روز بجلی بند رہنے سے  صنعتکار، تاجر و مزدور طبقہ پریشان، نوبت فاقوں پر آگئی۔ مہنگی بجلی کے ستائے ہوئے عوام پر گیپکو واپڈا نے پرمٹ کے نام پر بجلی بندش کے وار سے رہی سہی کسر نکال دی ہے۔شہری و دیہی علاقوں میں مسلسل بجلی کی بندش سے کاروبار ٹھپ ہو گیا۔

 بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور آئے روز بجلی بندش کا پرمٹ صنعتکار، دکاندار، مزدوروں سمیت ہر طبقہ زندگی پریشان ہے۔شہریوں کا دو وقت کی روٹی کمانا مشکل ہوگیا ہے۔وزیرآباد شہر اور اطراف کے علاقوں میں آئے روز سارا سارا دن بجلی کی بندش معمول بن گئی ہے۔ پہلے گزشتہ کئی ماہ سے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کو بجلی کا علیحدہ فیڈر بنا کر دینے کے نام سے ہفتہ وار دو روز پرمٹ لیا جاتا رہا ہے جو سلسلہ اب بھی ہفتہ وار پرمٹ کی صورت جاری ہے اس کیساتھ معمولی کاموں کیلئے روزانہ بجلی کی غیر اعلانیہ بندش معمول بن چکی ہے جسکی وجہ سے دوکاندار ،تاجر،صعنتکار اور فیکٹریوں میں ملازم مزدوروں کو دو وقت کی روٹی کے لالے پڑ گئے ہیں وزیرآباد میں چونکہ کٹلری کی مصنوعات تیاری کا کام ہوتا ہے اور یہاں چھوٹے بڑے کارخانہ جات و صعنتوں میں ہزاروں مزدور اپنے بچوں کے لیے روزی روٹی کماتے ہیں لیکن بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور آئے روز کے پرمٹ سے ہر طبقہ زندگی پریشان ہے۔

بجلی کے بغیر بند گھروں کے مکین سخت اذیت کا شکار ہیں، شہریوں کے ساتھ دیہی علاقوں میں بجلی کا برا حال ہے سب ڈویژن نمبر 2 کے ایس ڈی او کی ناقص پالیسیوں سے علاقے میں زراعت تباہی کی جانب گامزن ہے۔ صدر انجمن تحفظ حقوق عوام عاصم جاوید جنجوعہ ایڈووکیٹ و دیگر شہریوں نے وزیر توانائی پاور ڈویژن، وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر قابو پایا جائے تاکہ شہری باآسانی دو وقت کی روٹی کما سکیں اور زندگی کے شب روز آرام سے بسر کر سکیں۔

No comments: