سمبڑیال میں خوف و دہشت: ڈاکو لڑکی کی ناقابل یقین وارداتیں

 سیالکوٹ (بیورو رپورٹ) سمبڑیال مین بازار لاری اڈا پر ڈاکو لڑکی نے عوام الناس کے ناک میں دم کر رکھا ہے راہگیر خواتین و حضرات سے موبائل اور قیمتی اشیاء چھین لیتی ہے تاجر کی دکانداروں سے زبردستی قیمتی اشیاء چھین کر تاجروں کو زرکوب کرتی ہے اگر واپس لینے کی کوشش کرے تو مارتی ہے کاٹتی ہے اور اپنے اپکو ننگا کر لیتی ہے۔ پورے علاقہ میں خوف و حراس پھیلا ہوا ہے اور تاجروں اسکے خوف سے دکانیں بند کر دیتے ہیں۔ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارہ اس لڑکی اور اس کے ساتھیوں پر کاروائی کرنے سے گریزہ ہیں۔

سمبڑیال میں جنگل سا سماں بنا ہے۔ دو سے تین آدمی اس کے آگے لڑکی کے پیچھے ہوتے ہیں جو اسے پکڑتا ہے وہ فوراً آجاتے ہیں اور پاگل شو کر کے چھڑا کر لے جاتے ہیں۔ ہزاروں لاکھوں روپے کا روزانہ ڈکیتی شدہ سامان کہاں جاتا ہے یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ نہ صرف تاجروں بلکہ عام عوام کے لیے بھی ناقابل برداشت بن چکا ہے۔ یہ لڑکی اور اس کے ساتھی علاقے میں روز مرہ کی زندگی کو مفلوج کر رہے ہیں۔ بازاروں میں خوف کے باعث خرید و فروخت کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں، جس کے نتیجے میں مقامی معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

حیران کن بات یہ ہے کہ متعلقہ ادارے اب تک کوئی مؤثر اقدام اٹھانے میں ناکام رہے ہیں۔ ایسے حالات میں علاقے کے لوگ خود کو بے یار و مددگار محسوس کر رہے ہیں۔ شہریوں نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا جائے اور فوری کارروائی کی جائے۔

وزیراعلی پنجاب، آئی جی پنجاب، آر پی او گجرانوالہ اور ڈی پی او سیالکوٹ سے درخواست کی جاتی ہے کہ سمبڑیال کے عوام کو اس عذاب سے نجات دلانے کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ علاقے میں امن و سکون بحال ہو سکے۔

No comments: