مسلح ڈاکوؤں کی اغواء کی واردات

 

تھانہ بھونگ کی حدود بستی کلواڑ میں درجنوں مسلح ڈاکوؤں کی اغواء کی واردات مسلح ڈاکو فارم سے منور جی شہری کو اغواء کر کے کچے لے گئے تفصیل کے مطابق  

صادق آباد کے نواحی علاقہ بستی کلواڑ تھانہ بھونگ کی حدود میں درجنوں مسلح ڈاکوؤں کی اغواء واردات کے دوران مسلح ڈاکو فارم سے اقلیتی برادری کے نوجوان منور جی کو اغواء کر کے کچے لے گئے۔ مسلح ڈاکوؤں نے فارم پر موجود افراد کو یرغمال بنا کر تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا مسلح ڈاکوؤں نے فارم میں موجود ٹریکٹر کو بھی ساتھ لے جانے کی کوشش کی جسے علاقہ مکینوں نے ناکام بنا دی  

واقع کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس نے جلد مغوی کو ڈاکووں کے چنگل سے بحفاظت بازیاب کرا لیا جائے گا جبکہ ڈاکوؤں نے اغوا کی واردات کے بعد بکرانی گینگ نے کچے میں اپنی آماجگاہ پہنچنے کے بعد سوشل میڈیا پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے مغوی کی رہائی کے بدلے پولیس حراست میں اپنے ساتھی کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔  

واقعے نے علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے، اور لوگ اپنی حفاظت کے حوالے سے مزید تشویش میں مبتلا ہیں۔ بستی کلواڑ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں جرائم پیشہ عناصر کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں ناقابل برداشت ہو چکی ہیں اور حکومت کو ان کے خلاف مؤثر کارروائی کرنی چاہیے۔  

دوسری جانب مغوی منور جی کے اہل خانہ شدید پریشانی اور کرب میں مبتلا ہیں اور ان کی فوری بازیابی کے لیے حکومتی اداروں سے مدد کی اپیل کر رہے ہیں۔ پولیس نے ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں اور علاقہ کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے تاکہ ان کے فرار کے تمام راستے بند کیے جا سکیں۔  

یہ واقعہ ایک بار پھر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا رہا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ امن و امان کے قیام کے لیے صرف بیانات سے کام نہیں چلے گا بلکہ عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہیے کہ وہ ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کریں تاکہ شہری سکون کا سانس لے سکیں۔

صادق آباد(عتیق گورایہ)

No comments: