والد کا بیٹی پر وحشیانہ حملہ، جنسی درندگی کا کسی نے مقدمہ درج نہیں کرایا



عارف والا میں تھانہ احمد یار کے علاقے فرید شاہ میں درندگی کا واقعہ ، باپ کے ہاتھوں 18 سالہ بیٹی جنسی درندگی کا نشانہ بن گئی، ملزم گرفتار کر لیا گیا،متاثرہ لڑکی کے رشتہ داروں نے مدعی بننے سے انکار کر دیا، متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بیان دیا کہ ملزم شعبان دو سال سے جنسی درندگی کا نشانہ بنا رہا تھا، پولیس نے گاؤں کے زمیندار طاہر حسین شاہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔ ڈی پی او طارق ولایت کی ہدایت پر ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ کی تفتیش خصوصی ٹیم کے سپرد کر دی گئی۔

درج مقدمہ کے متن کے مطابق طاہر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ سائل زمیندارہ کرتا ہے اور سائل نے اپنے ٹیوب ویل واقع زرعی رقبہ پر الزام علیہ مندرجہ بالا کو رہائش دے رکھی ہے جہاں پر مسمی شعبان اپنے اہل وعیال کےہمر اور ہائش پذیر ہے شب گزشتہ مورخہ 08/09.11.2024 بوقت 12:00 بجے رات معہ اپنے ٹیوب ویل کا ہمراہ مسمیان مہندی حسن ولد جعفر حسین شاہ، سید اسد امام ولد عبد الوحید شاہ ساکنائے فرید شاہوزٹ کرنے گیا تو جب وہاں پہنچے تو دیوار کے باہر جنوب والی سائیڈ پر رونے کی آواز آرہی تھی جا کر ٹارچ کی روشنی میں دیکھا تو الزام علیہ شعبان اپنی حقیقی بیٹی ساجدہ بی بی بعمر 18/19 سال کے ساتھ زبر دستی زنا کر رہاتھا اور وہ مزاحمت کر رہی تھی جو ہمیں دیکھ کر موقع سے فرار ہو گیا مسماۃ ساجدہ بی بی نے ہمیں بتایا کہ وہ مجھے گزشتہ دو سال سے زنا بالجبر کا نشانہ بناتا رہا ہے اور مجھے جان سے مارنے کا خوف دلا کر چپ کروارکھا تھا، چونکہ معاملہ حساس تھا اس لیے مزید تسلی کے لیے امروز بوقت 11:30 بجے دن ملزم شعبان کو اپنے ڈیرہ پر پنچایت میں بلوایا جس نے روبرو گواہان مندرجہ بالا و پنچایت اپنی بیٹی ساجدہ بی بی کے ساتھ زنابالجبر کا اقرار کیا اور معافی مانگی ، ہم نے موقع پر قابو کرنا چاہا لیکن وہ بھاگ گیا جس پر ہم نے 15 پر کال کر دی اور پولیس موقع پر آگئی شعبان کا اپنی بیٹی ساجدہ بی بی کے ساتھ زنا بالجبر کرنا ظلم عظیم ہے مگرمذکوریہ کا کوئی قریبی رشتہ دار مدعی مقدمہ بنے کو تیار نہ ہوا ہے لہذا میں درخواست کرتا ہوں کاروائی کر کے ملزم کو اس کے گناہ کی سزا دلوائی جائے

No comments: