پاکستان قبائل موومنٹ پارٹی کے مرکزی قیادت کی ریجنل کمشنر پشاور ریاض محسود سے ملاقات، مختلف امور پر تبادلہ خیال

مری (وطن خان) پاکستان قبائل موومنٹ پارٹی کی جانب سے وزیراعلی کے پی سیکرٹریٹ کے سامنے پرامن احتجاجی دھرنا دیا گیا، جس میں پاکستان قبائل موومنٹ پارٹی کے قائدین کے علاوہ عوام الناس کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے وزیراعلی سے مطالبہ کیا کہ ان کے آبائی علاقے آج تک قدیمی ادوار کا منظر پیش کر رہے ہیں اور ان علاقوں میں سڑکیں، ہسپتال، بجلی، صاف پانی، سکولز، اور کالجز جیسے بنیادی منصوبے ابھی تک نہیں قائم ہو سکے ہیں۔ اس کے علاوہ، سلیمان خیل قوم کے آبائی علاقے کو تحصیل کا درجہ دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔  

یہ دھرنا ایک سنگین مسئلہ کی عکاسی کرتا ہے، جس میں عوام اپنے حقوق کی فراہمی کے لیے سڑکوں پر نکلے ہیں۔ یہ علاقے جو گذشتہ کئی دہائیوں سے ترقی کے عمل سے باہر ہیں، وہاں کے رہائشیوں کو بنیادی سہولتوں کی کمی کا سامنا ہے۔ ان مسائل کے حل کے لیے مقامی سیاسی قیادت اور عوامی نمائندوں کی جانب سے آواز اٹھانا انتہائی ضروری ہے تاکہ حکومت ان علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا آغاز کر سکے اور ان کو بنیادی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔  

بعد ازاں، پرامن مظاہرین سے بات چیت کے لیے ریجنل کمشنر پشاور ریاض محسود نے پاکستان قبائل موومنٹ پارٹی کے قائدین، چیئرمین الحاج عجب خان، مشیر خاص حاجی یوسف خان، صدر پشاور حاجی سردار ولی، اور دیگر قائدین کی کمیٹی ممبران سے ملاقات کی۔ کمیٹی ممبران نے مظاہرین کی جانب سے دیے گئے جائز مطالبات ریجنل کمشنر پشاور ریاض محسود کے سامنے رکھے۔ اس موقع پر ریجنل کمشنر نے یقین دہانی کرائی کہ انشاءاللہ پاکستان قبائل موومنٹ پارٹی اور دیگر پارٹی ممبران کے جائز مطالبات کو وزیراعلی کے پی کو آگاہ کریں گے اور ان کے حل کرنے میں اپنی مکمل کوشش کریں گے۔ انہوں نے قائدین کو وزیراعلی سے ملاقات کا بھی یقین دلایا اور کہا کہ ان کے مسائل کو حل کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی۔ ان ملاقاتوں کے نتیجے میں عوام کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کرنے کی امید ہے۔

No comments: