کوئٹہ دھماکے کی ابتدائی رپورٹ پیش، دہشتگردوں کا سر پوری قوت سے کچلنے کا فیصلہ
کوئٹہ: وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی اور وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت اجلاس میں دہشتگردوں کا سر پوری قوت سے کچلنے کا فیصلہ کیا گیا۔
دہشت گردی ایک سنگین مسئلہ ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک چیلنج بن چکا ہے۔ اس کے نتیجے میں لاکھوں معصوم افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، اور بے شمار گھر اجڑ چکے ہیں۔ دہشت گردی کی وجہ سے معاشرتی ڈھانچے تباہ ہو جاتے ہیں، لوگوں میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس بڑھ جاتا ہے، اور اقتصادی حالات مزید خراب ہوتے ہیں۔ پاکستان میں دہشت گردی نے کئی دہائیوں تک زندگی کو متاثر کیا ہے، جس میں کئی بہادر افراد نے اپنے وطن کی حفاظت کے لیے جان کی قربانی دی۔ یہ مسئلہ صرف ایک طبقے یا فرقے تک محدود نہیں بلکہ یہ ہر شہری کی زندگی کو متاثر کرتا ہے۔ اس وقت ہمیں اتحاد، رواداری، اور باہمی احترام کے ساتھ ایک ایسا معاشرہ بنانے کی ضرورت ہے جہاں ہر شخص امن اور سکون کے ساتھ زندگی گزار سکے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت ہونے والے اہم اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق اجلاس میں شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی گئی۔
اجلاس میں گزشتہ روز کوئٹہ کے ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے خود کش دھماکے کے بعد سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے خودکش دھماکے کی ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی، اجلاس میں دہشتگردوں کا سر کچلنے کے لیے پوری طاقت سے فیصلہ کن اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ دہشتگردوں کے ناپاک عزائم ناکام بنانے کیلئے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن بڑھائے جائیں گے۔
No comments: