غیر قانونی رکشوں، بے ہنگم ٹریفک، اور جامع ٹریفک منصوبہ بندی کے حوالے سے اہم اجلاس
صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمن کی صدارت میں کمشنر آفس پشاور میں غیر قانونی رکشوں، بے ہنگم ٹریفک، اور جامع ٹریفک منصوبہ بندی کے حوالے سے اہم اجلاس۔
- اجلاس میں ایم پی اے فضل الہی، ایم این اے ارباب شیر علی، کمشنر پشاور ریاض محسود، اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی۔
- اجلاس میں صوبائی وزیر خلیق الرحمن اور دیگر تمام ممبران کو پشاور شہر میں ٹریفک کے لیے ایک جامع منصوبہ بندی پر مبنی پریزنٹیشن پیش کی گئی۔
- صوبائی وزیر خلیق الرحمن نے افسران کو دو ہفتے کے اندر ایک جامع منصوبہ بندی تیار کرنے کی ہدایت دی، جس میں شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم اہداف کو واضح کیا جائے۔
- بی آر ٹی روٹ پر چلنے والی بسوں اور ویگنوں کو دوسری روٹس پر منتقل کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں تاکہ پشاور کے عوام کو ٹریفک کی روانی میں آسانی ہو۔
- صوبائی وزیر نے متعلقہ اداروں کے افسران کو کوارڈینیشن کے ذریعے آبادی اور گاڑیوں کا درست ڈیٹا فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ منصوبہ بندی موثر ہو سکے۔
- صوبائی وزیر خلیق الرحمن نے کہا کہ اگر ٹریفک کے اس بنیادی مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو آئندہ پانچ سے دس سالوں میں پشاور کو سموگ اور دیگر خطرناک بیماریوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
- خطرناک صورتحال سے بچنے کے لیے ایک جامع منصوبہ بندی تیار کی جائے تاکہ پشاور کے عوام کو ان مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
- موجودہ صوبائی حکومت پشاور میں ٹریفک اور آلودگی کی بے ہنگم صورتحال کے حوالے سے سنجیدہ ہے اور تمام تر وسائل بروئے کار لا کر اقدامات اٹھا رہی ہے۔ عوامی آگاہی مہم کے ساتھ ساتھ مزید قوانین اور سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے، تاکہ شہریوں کو بہتر اور صاف ماحول میسر آئے۔ حکومت نے جدید ٹریفک نظام اور نگرانی کے نئے طریقے بھی متعارف کروائے ہیں جو شہری زندگی میں مثبت تبدیلیاں لانے میں معاون ثابت ہوں گے۔
No comments: