بلڈنگ انسپکٹر کی خرد برد: 3 لاکھ روپے کی کرپشن میں ملوث گرفتار

 

ساڑھے 3 لاکھ روپے خرد برد کرنے والا بلڈنگ انسپکٹر وقار عظیم گرفتار۔ اینٹی کرپشن نے خافظ آباد کے رہائشی مبشر اقبال کی درخواست پر کاروائی کی۔ بلڈنگ انسپکٹر نے نقشہ منظوری کی مد میں 3 لاکھ 55 ہزار لئے اور بنک چالان کی جعلی رسید تھما دی۔ جانچ پڑتال کروائی گئی تو بنک فیس چالان جعلی ثابت ہوا۔ الزام ثابت ہونے پر بلڈنگ انسپکٹر وقار عظیم کیخلاف مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کر لیا گیا۔

پاکستان میں کرپشن ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے جس نے ہمارے ملک کو اندرونی طور پر کمزور کیا ہے۔ کرپٹ افراد نہ صرف حکومت کی کارکردگی کو متاثر کرتے ہیں بلکہ عوام کے حقوق کو بھی پامال کرتے ہیں۔ جب کرپشن کو سرکاری اداروں میں رواج ملتا ہے، تو عوام کا نظام پر اعتماد ٹوٹ جاتا ہے اور ملک کی ترقی کی راہیں رک جاتی ہیں۔

اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے سب سے ضروری بات یہ ہے کہ ہم اپنے معاشرتی رویوں کو بہتر بنائیں۔ ہمیں نئی نسل کو ایمانداری، محنت اور دیانت داری کا درس دینا ہوگا، تاکہ وہ کرپشن کے خلاف مضبوط آواز بن سکیں۔ اس کے علاوہ، حکومت کو اداروں میں شفافیت اور خود مختاری کو یقینی بنانا ہوگا، تاکہ کرپٹ افراد کے لئے کوئی گنجائش نہ ہو۔

ہم سب کو مل کر کرپشن کے خاتمے کے لئے کوششیں کرنی ہوںگی۔ اگر ہر فرد اپنی ذاتی زندگی میں ایمانداری کو اپنائے گا تو معاشرتی سطح پر تبدیلی ممکن ہو گی۔ کرپشن کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے سخت قوانین اور سزائیں ضروری ہیں، تاکہ وہ جو ملک کا مال لوٹتے ہیں، انہیں عبرت کا نشان بنایا جا سکے۔

اس میں کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں کہ کرپشن کا خاتمہ صرف حکومت کا کام نہیں بلکہ ہر فرد کی ذاتی کوششوں پر منحصر ہے۔

آخر میں، یہ کہنا ضروری ہے کہ کرپشن کا خاتمہ صرف حکومت یا کسی ایک ادارے کی ذمے داری نہیں بلکہ یہ ہماری اجتماعی کوششوں کا نتیجہ ہوگا۔ اگر ہم سب مل کر ایمانداری، محنت اور انصاف کے راستے پر چلیں، تو نہ صرف ہم اپنے معاشرتی نظام کو مضبوط کر سکتے ہیں بلکہ اپنے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن بھی کر سکتے ہیں۔ ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ تبدیلی ہمیشہ چھوٹے قدموں سے شروع ہوتی ہے، اور ہر فرد کا کردار اس میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔ تو آئیے، ہم سب مل کر کرپشن کے خلاف کھڑے ہوں اور اپنے ملک کو ایک بہتر، صاف اور شفاف معاشرہ بنانے کے لیے کام کریں۔

No comments: