کورین سفیر پاک جی جون کا تخت ہزارہ کا دورہ، ثقافتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا عزم
سرگودھا (شاہد اکرم روالیہ) کورین سفیر پاک جی جون نے رانجھا کے آبائی قصبہ تخت ہزارہ کا دورہ کیا اور محبت کی لازوال داستان ہیر رانجھا میں گہری دلچسپی لی۔ تخت ہزارہ آمد پر ان کا بھرپور استقبال کیا گیا، جہاں مقامی روایات کے مطابق ڈھول بجا کر استقبال کیا گیا اور گھوڑا ڈانس کے کرتب بھی دکھائے گئے۔
تفصیلات کے مطابق، پاکستان میں تعینات کورین سفیر پاک جی جون نے گزشتہ روز تحصیل کوٹ مومن کے تاریخی قصبہ تخت ہزارہ کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے ہیر رانجھا کی محبت کی داستان میں دلچسپی ظاہر کی اور رانجھا کے قصبہ تخت ہزارہ میں موجود تاریخی مقامات کا معائنہ کیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے مسجد میاں رانجھا کا بھی دورہ کیا۔
کورین سفیر کی تخت ہزارہ آمد پر مقامی لوگوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ مسلم لیگ ن کے راہنما میاں سلطان علی رانجھا نے ان کو تخت ہزارہ کی تاریخی اہمیت اور اس کے ثقافتی پہلوؤں کے بارے میں تفصیل سے بریفنگ دی۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر کوٹ مومن سردار مہتاب احمد خان بلوچ، خالد رفیق پٹواری اور انتظامیہ کے کئی اہم اہلکار بھی موجود تھے۔
آخر میں مہمان گرامی کو دیسی کھانوں سے تواضع کی گئی، جس میں مقامی ذائقے اور روایات کی جھلک دکھائی گئی۔ مقامی کھانے، جن میں روایتی سالن، بریانی، اور میٹھے پکوان شامل تھے، مہمانوں کو نہ صرف ذائقے کا لطف دے رہے تھے بلکہ پاکستان کی ثقافت کا ایک خوبصورت تعارف بھی فراہم کر رہے تھے۔ اس دوران کورین سفیر پاک جی جون نے تخت ہزارہ کی ثقافت اور تاریخ کے بارے میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسے دورے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے دورے نہ صرف دونوں قوموں کے تعلقات کو مستحکم کرتے ہیں بلکہ ایک دوسرے کی روایات اور ثقافتوں کو سمجھنے کا موقع بھی فراہم کرتے ہیں، جو عالمی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے اہم ہے۔ ان کے مطابق، اس قسم کے پروگرامز سے دونوں ممالک کے عوام میں باہمی احترام اور سمجھ بوجھ پیدا ہوتی ہے، جو آنے والے وقتوں میں مزید تعاون کا باعث بنے گا۔
No comments: