مری لوہر ٹوپہ کے مقام پر اہلیان کوہسار کا گرینڈ جرگہ
مری (تحصیل رپورٹر) لوہر ٹوپہ کے مقام پر اہلیان کوہسار کا گرینڈ جرگہ جس میں سیاسی سماجی کاروباری مذہبی حلقوں تاجر برادری اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی جرگہ کے شرکاء نے جھیکاگلی مال روڈ اور دیگر علاقوں میں حکومت کی طرف سے نافذ کیا جانے والے فورشیڈول کے خاتمے مری اور گردونواح میں تعمیرات کے خلاف غیر قانونی آپریشن کو بند کرنے ضلع بھر کے سکولوں کی نجکاری اور بواٸز گرلز کالج کو ختم کرنے یونیورسٹی کے نٸے کیمپس بنانے دیہی علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی اور اربوں روپے کے فنڈز ضلع بھر میں منصفانہ طور پر خرچ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوۓ مری کے متعلق ہونے والے فیصلوں میں مری کی تنظیموں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ فیصلے کرنے کا مطالبہ کر دیا بصورت دیگر ضلع بھر میں حکومت کے خلاف بھر پور تحریک کا اعلان کر دیا
مری لوہر ٹوپہ کے مقام پر اہلیان کوہسار کا گرینڈ جرگہ منعقد کیا گیا جس میں سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی سابق ایم این اے صداقت عباسی پیپلز پارٹی کے رہنماوں مہرین انور راجہ شفقت عباسی نزیر عباسی ایڈووکیٹ سردار سلیم خان قاری سیف اللہ سیفی ناصر عباسی ضیاء عباسی طفیل اخلاق جماعت اسلامی کے رہنما محمد سفیان عباسی امیر جماعت اسلامی ضلع مری غلام احمد عباسی تحریک منہاج سابق ایم پی اے میجر لطاسب ستی آصف شفیق ستی پی پی پی اسد ستی غلام مرتضی ستی جاوید عباسی خاور ستی محسن اعجاز تحریک لبیک کے علاوہ تمام انجمن تاجران کوٹلی ستیاں دیول پھگواڑی علیوٹ باڑیاں مری تمام سیاسی سماجی کاروباری مزہبی حلقوں کے علاوہ تاجروں اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اس موقع پر چیف ایکز یکٹو اے بی این نیوزو اوصاف راجہ مہتاب خان نے 12 نکاتی ایجنڈا پیش کیا جس میں حکومت وقت سے مطالبہ کیا گیا کہ مری اور گردونواح میں لگاٸی جانے والی سیکشن فور کا فوری خاتمہ کیا جاۓ مری میں جاری غیر قانونی آپریشن کو فوری ختم کیا جاۓ جبکہ مری میں تعلیم صحت پانی کا صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جاۓ جبکہ سکولوں کی نجکاری بند کی جاۓ لڑکوں اور لڑکیوں کے کالج فوری طور پر بحال کرنے کے ساتھ ساتھ کوہسار یونیورسٹی کے نٸے کیمپس کی تعمیر کے لیے فنڈز جاری کۓ جاٸیں اور مری میں جاری ترقیاتی کاموں کے لیے مری کے اسٹک ہولڈروں سے مشاورت کی جاۓ بصورت دیگر ہم مری میں ٹھونسے جانے والے فیصلوں کو کسی صور ت قبول نہیں کریں گے اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گٸے تو ضلع بھر میں بھر پور تحریک چلاٸی جاۓ گی
No comments: