عثمان مقبول کے اغواء کے خلاف انجمن شہریاں اور تاجران کا احتجاجی لائحہ عمل

 صادق آباد (عتیق گورایہ)

عثمان مقبول کی بازیابی کے لیے انجمن شہریاں اور انجمن تاجران نے انتظامیہ کو تین دن کی مہلت دے دی ہے، بصورت دیگر احتجاجی لائحہ عمل کے تحت بھرپور کارروائی کا اعلان کیا گیا ہے۔ صادق آباد میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر جی این میرج ہال میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کی قیادت صدر انجمن شہریاں صادق آباد حافظ عبدالرزاق نے کی۔ اس اجلاس میں سیاسی و سماجی رہنماؤں، علمائے کرام، وکلاء، اور سول سوسائٹیز کے نمائندوں نے شرکت کی اور شہر کو دوبارہ امن کا گہوارہ بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

اجلاس میں حبیب بیکری کے تاجر عثمان مقبول کے اغواء کی واردات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ شہر کے وسط میں تاجر کے اغواء سے عوام میں خوف و ہراس کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔ شرکاء نے پولیس کو فوری اقدامات کرنے کی ہدایت دی تاکہ عثمان مقبول کو بازیاب کرایا جا سکے اور شہریوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز اور آئی جی پنجاب کو اس معاملے میں سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔ احتجاج کے لیے متفقہ اعلامیہ جلد جاری کیا جائے گا۔

انجمن شہریاں اور انجمن تاجران نے کہا کہ اگر تین دن میں عثمان مقبول بازیاب نہ ہوا تو سخت احتجاج کیا جائے گا اور انتظامیہ کو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ شرکاء نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ امن و امان کی بحالی کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں اور اغواء کے واقعات کی روک تھام کے لیے پولیس فورس کو مزید فعال کیا جائے۔ عوام نے اس فیصلے کی مکمل حمایت کی اور شہر کو محفوظ بنانے کے لیے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

No comments: