امین پور بنگلہ میں سرکاری سکول کی زمین پر قبضہ: فوری کاروائی کی ضرورت

 فیصل آباد(بیور رپورٹ)فیصل آباد کے نواحی امین پور بنگلہ چک نمبر 31 ج ب کے سرکاری سکول کو جگہ پر بااثر قبضہ مافیا نے قبضہ کرکے سزی فروشوں اورگیس ریفنگ اور دکانیں بنا کر کرایہ کی مد بھتہ کی لوٹ مار کا بازار گرم کررکھا ہے۔یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل سکول میں چھٹی کی وجہ سے بچے حادثے سے بچ گئے ۔قبضہ مافیا نے گیس ریفنگ کی دکان کی وجہ بہت بڑے دھماکے ھوئے اورموٹر سائیکل ریڑھیاں اور دکانیں کو آگ لگ ۔لیکن کسی بھی ادارے کی طرف سے بااثر قبضہ مافیاز کے خلاف کوئی قانونی کاروائی نہ گئی ۔بلکہ اب قبضہ مافیا نے سرکاری سکول کے اندر گیس ریفنگ کی دکانیں کھوکھے اورسبزی دوکانیں بنا کرگلی بند کرکے  کرایہ کی آڑ میں بھتہ وصول کرکے بدماش بن چکے ہیں۔اتنی نشاندہی ھونے کے باوجود اسسٹنٹ کمشنر صدر فیصل آباد اور محکمہ مال صرف کاغذی کاروائی تک کرایہ کی مد میں بھتہ لینے والے بااٹر قبضہ مافیا سے اپنا حصہ وصول کرکے فوٹو بنا کر چلے جاتے ہیں۔ کافی عرصہ پہلے سابقہ ڈپٹی کمشنر فیصل آباد نے  بااثر قبضہ مافیاز سے سرکاری سکول کی جگہ وگزار کروا کر بحق سرکار کی تھی ۔اس کے بعد اب دوبارہ  سرکاری سکول کی جگہ پر بااثر قبضہ مافیاز نے قبضہ کرکے دکانیں ٫کھوکھے گیس ریفنگ اورسبزی کی دوکانیں بنا کر گلی میں بھی دکانیں بنا کر قبضہ کرلیا ہوا ہے۔بااثر قبضہ مافیاز کی نشاندہی ھونے کے باوجود  گیس ریفنگ کی دکان جو سرکاری سکول ویڈیوز میں نظر آرہا ہے۔اسی سرکاری سکول کی جگہ پرگیس کے سلنڈر پھٹنے کا دھماکہ ھوا تھا ۔اس وقت سرکاری سکول کے بچوں کو چھٹی تھی تو اب سرکاری سکول میں  معصوم بچوں کے ساتھ دوران کلاس میں پڑھنے کے دوران ایسا واقعہ ھوجاتا ہے۔تو واقع کا ذمہ دار کون ہے عوام کا یہ سوال اسسٹنٹ کمشنر صدر فیصل اور ایجوکیشن فیصل آباد اورخفیہ ادارے کے ملازمین سے سوال ہے ؟ جس کی ویڈیو اوررپوٹس بھی ساتھ ہیں۔امید ہے ۔دبنگ گریٹ انسان ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر)ندیم ناصر صاحب فیصل آباد اوربہت ہی بہادر کمشنر سلوت سعید فیصل آباد صاحبہ٫ایس ایس پی سپیشل برانچ مہر سعید چچکانہ فیصل آباد فوری نوٹس لے کر اسسٹنٹ کمشنر صدر فیصل آباد اورتحصیلدار صدر اور ایجوکیشن افسر سے سرکاری سکول امین پور بنگلہ کی سرکاری جگہ وگزار کروا کر بحق سرکار کی جائے ۔بااثر قبضہ مافیا کرایہ کی مد بھتہ لینے والوں کے مقدمہ درج کرکے گرفتار کئے جائیں۔تاکہ سرکاری سکول میں معصوم بچے تعلیم حاصل جاری رکھ سکیں ۔اورکسی بھی بڑے حادثے سے بچایا جائے۔

No comments: