گوجرانوالہ پریس کلب کے الیکشن: صحافیوں کی عزت اور مثالیت کی اہمیت

ہم صحافی ہیں 

 الیکشن گوجرانوالہ پریس کلب 


 تحریر! متین گوھر چٹھہ 

ہم وہ صحافی ہیں جو عوام کو اچھائی برائی سے اگاہ کرتے ہیں اور عوامی مسائل حل کرنے کے لیے جدوجہد کرتے ہیں ہمارا ہر عمل عوام کے لیے مشل راہ ہوتا ہے کیونکہ ہم نے اچھے کاموں کو اجاگر اور برے کاموں کی نشاندہی کرنی ہوتی ہے 

جب پاکستان میں الیکشن کا عمل شروع ہوتا ہے تو سیاست دان ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھالتے ہیں ایک دوسرے کی عزتوں سے کھیلتے ہیں اور ہم صحافی ٹی وی چینلز اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے ان کی کرتوتوں سے عوام کو اگاہ کرتے ہیں اپ کی اگاہی الیکشن میں بہت زیادہ اثر انداز ہوتی ہے کیونکہ صحافی نام ہے ایک باشعور شخص کا 

صحافی کو اللہ تعالی نے ایسی عزت سے نوازا ہے بڑے بڑے عوامی اجتماعؤں میں صحافی کے لکھے اور بولے الفاظ کا حوالہ دے کر لوگوں کو مطمئن کیا جاتا ہے یہ ہر صحافی کے لیے فخر کی بات ہے 

لیکن جب بھی گوجرانوالہ پریس کلب کے الیکشن دسمبر میں اتے ہیں تو بڑی مایوسی ہوتی ہے ہم جو باشعور لوگ ہیں ایک دوسرے کی عزتیں اچھالنا شروع کر دیتے ہیں جیسے سیاست دان کرتے ہیں کبھی اپ نے سوچا ہے عوام کو ہم کیا میسج دے رہے ہیں 

دوستو ہمارا الیکشن تو ایک مثالی الیکشن ہونا چاہیے وہ عوام جو اپ کو اپنا مسیحہ سمجھتی ہیں ان کو اپ کیا میسج دے رہے ہیں 

پوری دنیا کا حال بتانے والے  صحافیوں میں یہ قابلیت نہیں پریس کلب کے عہدے داران کی کارکردگی کو جانچ سکیں ایک دوسرے کی عزتیں اچھالنے کے بغیر فیصلہ کر سکیں ؟

معذرت کے ساتھ گروپوں میں صحافیوں کی گفتگو دیکھ کر یہ الیکشن صحافیوں کا نہیں کسی مافیا کا لگتا ہے 

میرے بھائیو ایک دوسرے کے بارے میں اچھا سوچیں اچھا لکھیں اپ ایک باشعور طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اچھا بولنے اور لکھنے سے بھی ووٹ مل سکتے ہیں 

اللہ تعالی میرے تمام بھائیوں کا سر فخر سے بلند کرے امین 

بہت شکریہ

No comments: