یونان میں پاکستانی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 5 ہلاک، 40 لاپتا، انسانی اسمگلنگ کا انکشاف

یونان کے ساحلی علاقے کے قریب پاکستانی تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک اور 40 لاپتا ہوگئے۔ یونانی کوسٹ گارڈ نے 39 افراد کو بچا لیا، جبکہ تحقیقات جاری ہیں۔ وزیر داخلہ نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کا عہد کیا۔


گوجرانولہ (عبد الوحید گورائیہ رسول نگری)

یونان کے ساحلی علاقے میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 5 افراد ہلاک اور کئی لاپتا ہوگئے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ہفتے کو یونان کے جنوبی جزیرے کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، یونانی کوسٹ گارڈ نے بتایا کہ حادثے میں 5 افراد ہلاک ہوئے، 40 افراد لاپتا ہیں جبکہ 39 کو بچا لیا گیا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق کشتی میں زیادہ تر پاکستانی تھے، کشتی کے لاپتا مسافروں کی تلاش کے لیے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے غیرقانونی طور پر یورپ جانے والے پاکستانیوں کی اموات پر اظہار افسوس کیا ہے۔

وزیرداخلہ محسن نقوی نے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی جو واقعے کی تحقیقات کر کے 5 روز میں رپورٹ وزیرداخلہ کو دے گی۔

محسن نقوی نے کہا ہے کہ انسانی اسمگلنگ جرم ہے، مافیا کئی گھر اجاڑ چکا، انسانی اسمگلنگ مافیا کے خلاف ایف آئی اے ملک گیر کارروائیاں کرے۔

یہ حادثہ نہ صرف ایک دل دہلا دینے والی یاد دہانی ہے کہ غیر قانونی طریقے سے ممالک میں جانے کی کوششوں کے خطرات کتنے زیادہ ہیں، بلکہ یہ ہمارے معاشرتی ذمہ داری کی طرف بھی ایک سوال ہے کہ ہم ان معاملات کے بارے میں کب تک آنکھیں بند کیے رکھیں گے؟ ہزاروں لوگ اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر ایک بہتر مستقبل کی تلاش میں ہیں، لیکن ایسے واقعات ان کی امیدوں کو ایک تلخ حقیقت میں بدل دیتے ہیں۔ اس سانحے نے بہت سی فیملیوں کو سچائی کا سامنا کرایا ہے، اور ان کے دلوں میں سوالات ہیں جو کبھی ختم نہیں ہوں گے۔

No comments: