نوشہرہ ورکاں: دیوار کے تنازع پر بااثر افراد کا محنت کش کے گھر پر دھاوا، خواتین پر تشدد اور دیوار گرانے کی کوشش

 



نوشہرہ ورکاں (تحصیل رپورٹر محمد اکرم مہر) دیوار کے تنازعہ پر بااثر ملزمان کا محنت کش کے گھر پر دھاوا، چادر چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے خواتین پر تشدد کیا اور بیرونی دیوار کو مسمار کر کے قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق نواحی علاقہ کوٹ بھاگا میں محنت کش ظفر حسین کا اپنے قریبی رشتہ دار عطااللہ وغیرہ کے ساتھ اراضی کا تنازعہ چل رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے فیصلہ ظفر کے حق میں کیا ہوا ہے جس کے بعد محنت کش نے اپنے حصہ میں دیوار تعمیر کی۔

عطااللہ اور ذکااللہ نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ شہباز چھٹہ کے ایما پر ظفر کے گھر دھاوا بولا اور چادر چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھر میں داخل ہو کر خواتین کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس دوران خواتین نے شور مچایا مگر ملزمان نے کسی بات کی پرواہ نہ کی اور انہیں مار پیٹ کا نشانہ بنایا۔ اس کے بعد ملزمان نے ظفر کی نئی تعمیر شدہ بیرونی دیوار کو مسمار کر دیا اور اس اراضی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ 

وقوعہ کے بعد مقامی پولیس کو اطلاع دی گئی مگر تھانہ علی پور چٹھہ نے ڈیڑھ ماہ تک مقدمہ درج نہ کیا، جس کی وجہ سے ظفر حسین نے اعلیٰ افسران سے انصاف کی درخواست کی۔ متعدد درخواستوں کے بعد آخر کار تھانہ علی پور چٹھہ نے ڈیڑھ ماہ بعد مقدمہ درج کر لیا ہے۔ 

شہری حلقوں نے اس واقعہ پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ قانون کو سختی سے نافذ کرتے ہوئے متاثرہ خاندان کو فوری انصاف فراہم کیا جائے۔ ظفر حسین اور ان کے خاندان کا کہنا ہے کہ اس طرح کی بدمعاشی اور قانون کی خلاف ورزی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اگر پولیس نے ملزمان کے خلاف مزید کارروائی نہ کی تو وہ دوبارہ اعلیٰ حکام سے رابطہ کریں گے۔

No comments: