سردی کی آ مد آ مد ھے بیماری سے بچنے کے لیئے حفاظتی اقدامات
ڈاکٹر راؤ محمد اشرف
بچوں اور بوڑھے افراد کو سردی سے بچانے کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے ۔ڈاکٹر راؤ محمد اشرف
شجاع آباد (تحصیل رپورٹر)
ڈاکٹر راؤ محمد اشرف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سردی کی آمد ہے ۔
چھوٹے بچوں اور بوڑھے افراد کو سردی سے بچاؤ اور بیماری سے بچنے کے لیے انتہائی حفاظت کی ضرورت ہے۔ ٹھنڈ سے بچنے کے لیے گرم کپڑے کا استعمال کریں، جسم کو ڈھانپ کر رکھیں اور ٹھنڈی چیزوں کا پرہیز رکھوائیں۔ اس کے علاوہ، گھر کو گرم رکھنے کا بھی اہتمام کریں، خاص طور پر رات کے وقت دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں تاکہ ہوا اندر نہ آسکے۔ ڈاکٹر راؤ محمد اشرف نے مزید کہا کہ بچوں کو کھانے پینے کے حوالے سے خاص خیال رکھیں اور انہیں پیسے وغیرہ نہ دیں، تاکہ وہ کھٹی یا غیر معیاری چیزیں بازار سے لے کر نہ کھائیں۔ بہتر ہے کہ والدین خود ان کے لیے صحت بخش کھانے پینے کا انتظام کریں۔
بازار میں ملنے والی بہت سی اشیاء ناقص میٹیریل سے تیار کی گئی ہوتی ہیں جو صحت کے لیے مضر ہو سکتی ہیں۔ بچوں کو نمونیا، کھانسی اور بخار سے بچانے کے لیے، اپنے کنسلٹنٹ سے پراپر چیک اپ کروائیں اور ضروری ادویات گھر پر موجود رکھیں۔ سردی سے بچاؤ کے لیے گرم غذاؤں کا استعمال بھی مفید ثابت ہوسکتا ہے جیسے سوپ، گرم دودھ یا چائے وغیرہ۔جو زیادہ عمر کے لوگ ہیں ان کو بھی حفاظت کی ضرورت ہے۔احتیاط علاج سے بہتر ہے ۔سردی کی شدت میں بچوں اور بزرگوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، اس لیے خصوصی احتیاط ضروری ہے۔ سردی کے موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے، گھر کے اندر مناسب ہیٹنگ سسٹم کا انتظام کریں اور باہر جاتے وقت بچوں کو مناسب لباس فراہم کریں۔ اس کے علاوہ، صحت مند زندگی کے لیے پانی کی مناسب مقدار بھی برقرار رکھیں، تاکہ جسم کی توانائی برقرار رہے۔
No comments: