لوئر بیلٹ کی بے بسی: ادھورے پروجیکٹس اور حکومتی وعدوں کا فقدان
لوئر بلٹ کیوں بے بسی کی تصویر بنا ہوا ہے،اپنے حق کی خاطر آواز اٹھانے والا کوئی نہیں یا نمائندوں تک آواز پہنچتی نہیں۔
صحافی حضرات کی قلمیں مسائل لکھ لکھ کر تھک گئی ،راجہ شہزاد اتفاق
نیو مری (وطن خان)رکن جماعت اسلامی راجہ شہزاد اتفاق نے ایک بیان میں شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوئر بیلٹ ادھورے پروجیکٹس کی بےبس تصویر بنا ہوا ہے۔واٹر سپلائی پروجیکٹ، گیس لائن پروجیکٹ، ٹورزم ہائی وے پروجیکٹ کے بعد نیو مری تا ڈنہ روڈ بھی ادھورے پروجیکٹ کی جیتی جاگتی تصویر ہے۔ آخر لوئر بیلٹ ہی کیوں بےبسی کی تصویر بنا ہوا ہے؟ یا تو حق کی خاطر آواز اٹھانے والا موجود نہیں ہے یا پھر آواز نمائندوں تک نہیں پہنچ رہی۔ صحافی حضرات کی قلمیں لکھ لکھ کر تھک گئی ہیں لیکن مجال ہے کہ حکومتی نمائندوں کی طرف سے نیو مری تا ڈنہ روڈ پر کوئی حوصلہ افزا بیان سامنے آیا ہو۔ ہمیشہ عوام کو جھوٹے وعدوں کے ساتھ بےوقوف بنایا جاتا ہے۔
علاوہ ازیں لوئر بیلٹ کی عوام کو کم نرخوں پر سوکھی لکڑی بھی تاحال فراہم نہیں کی گئی جو اضافی زیادتی ہے۔ یہ صورتحال نہ صرف لوئر بیلٹ کے رہائشیوں کی زندگیوں کو متاثر کر رہی ہے بلکہ ان کے اعتماد کو بھی مجروح کر رہی ہے۔ جب عوام کے بنیادی حقوق اور ضروریات نظرانداز کی جاتی ہیں تو ان میں مایوسی اور بے اطمینانی پیدا ہوتی ہے۔ حکومتی نمائندوں کو عوامی مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہیے تاکہ لوگوں کا زندگی گزارنا آسان ہو سکے۔
عوام کا یہ حق ہے کہ انہیں سڑکوں، پانی اور گیس جیسی بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ اس کے علاوہ، حکومت سے توقع ہے کہ وہ اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنا کر عوام کی تکالیف کم کرے تاکہ ان کی زندگی میں تبدیلی آ سکے۔ اس کے بغیر، لوئر بیلٹ جیسے علاقے ہمیشہ نظرانداز ہوتے رہیں گے اور وہاں کے لوگ انصاف کی توقع کیے بغیر اپنی مشکلات جھیلتے رہیں گے۔
No comments: