چوہدری احمد چٹھہ کے خلاف مقدمہ: احتجاج اور سڑک بند کرنے کے الزامات

 

رسول نگر تحصیل رپورٹر(شبیر مشتاق کھوکھر ) پاکستان تحریک انصاف سینٹرل پنجاب کے صدر چوہدری محمد احمد چٹھہ اور ان کے 32 نامزد و 20 نامعلوم ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج ،ایف آئی آر میں 13 مختلف دفعات لگائی گئیں احمد چٹھہ ایم این اے سابق اسپیکر قومی اسمبلی و بزرگ سیاستدان چوہدری حامد ناصر چٹھہ کے صاحبزادے ہیں 

وزیرآباد تھانہ احمد نگر نے حلقہ این اے 66 سے منتخب ممبر قومی اسمبلی و پاکستان تحریک انصاف سینٹرل پنجاب کے صدر چوہدری محمد احمد چٹھہ اور ان کے 32 نامزد ساتھیوں کے خلاف نواحی قصبہ ورپال چٹھہ میں پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد جلسے اور احتجاج میں شرکت کے لیے سڑک بند کر کے حکومت کے خلاف نعرہ بازی کرنے ،مرو یا مار دو گے کے نعرے لگانے اور عمران خان کی رہائی کے لیے کردار ادا کرنے کے حوالہ سے مختلف الزامات کے تحت 13 مختلف دفعات لگا کر مقدمہ درج کر لیا پولیس تھانہ احمد نگر نے محمد احمد چٹھہ سمیت کامران ،فیصل اشفاق ،وجاہت اشفاق ،محمد شفیع ،معشوق علی ،لیاقت طور،امجد گجر ،مقصود ،محمد منشاء،،ابوبکر ،محمد عثمان ،محمد تنویر،فاروق افضل ،محمد قاسم ،محمد سلیم ،فیصل وڑائچ ،محمد حمزہ ،الطاف حسین،رحمان رہاست،محمد انتظار، محمد وسیم ،رضوان اسلم ،احتشام الحق ،قاسم ،قیصر ،شہباز احمد ،پرویز ،سرفراز،امیر عباس ،زین ،ارحم اور علی حمزہ اور کچھ نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے مظاہرین پر الزام ہے کہ انہوں نے حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی ہے روڈ کو بند کر کے ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ پیدا کی ہے لاوڈ اسپیکر کا استعمال کیا ہے اور حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی و دفعہ 144 کے باوجود ریلی نکال کر جرم کیا ہے ایف آئی آر میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ محمد احمد چٹھہ نے کارکنان کو لاوڈ اسپیکر میں عمران خان کا پیغام دیا ہے کہ ہر صورت اسلام آباد پہنچنا ہے یہ حقیقی آزادی کی لڑائی ہے مرو یا مار دینے کے لیے تیار ہونے کو اکسایا ہے یاد رہے کہ محمد احمد چٹھہ پاکستان تحریک انصاف کے حلقہ این اے 66 سے منتخب ایم این اے ہیں اور تحریک انصاف سینٹرل پنجاب کے صدر ہیں.

No comments: