وزیرآباد میں تجاوزات کی بھرمار: شہر کی خوبصورتی اور ٹریفک کی روانی متاثر

 

تجاوزات نے شہر کے حسن کو گہنا دیا، جگہ جگہ غیر قانونی کمرشل کاروبار قائم کرنے والوں سے منتھلیاں مقرر ہونے کے باعث اداروں کے ذمہ داروں نے تمام تر معاملات سے آنکھیں پھیر لیں۔ وزیرآباد شہر اور گردونواح میں تجاوزات کی بھرمار ہے جو ٹریفک کی روانی میں دشواری پیدا کرنے کیساتھ ساتھ حادثات کا موجب بنتی ہیں۔ سڑک کے اطراف میں کنسٹرکشن کا سامان اینٹوں، بجری، ریت کے اونچے اونچے ڈھیر انتظامیہ کی مبینہ ملی بھگت سے لگے ہوئے ہیں۔ سڑک کے دونوں اطراف مختلف مقامات پر غیر قانونی نرسریاں بھی بنائی گئی ہیں، جس کو ہٹانے میں متعدد اطلاعات کے باوجود انتظامیہ بے بس دکھائی دیتی ہے۔

مولانا ظفر علی خان بائی پاس سے اندرون شہر وزیرآباد سڑک کے دونوں اطراف میں ہائی وے کی جگہ کو استعمال میں لاتے ہوئے تجاوزات کی مد میں قائم ہوٹلز، ناجائز پارکنگ، نرسری سمیت کنسٹرکشن کا سامان بجری، سیمنٹ، ریت، اینٹیں و دیگر اشیاء سجا کر اپنا کاروبار چمکا رکھا ہے۔ غیر قانونی ہوٹل، کریانے کے کھوکھے لگائے جانے کی خصوصی مہم چل رہی ہے۔ اسی طرح سیالکوٹ روڈ ونجو والی سڑک کے اطراف میں تجاوزات کرتے ہوئے بجری، ریت کے بڑے بڑے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ ٹریفک میں رکاوٹ پیدا کرنے کے لیے بغیر اجازت کے سڑک پر اشیاء رکھنا یا سڑک پر لوگوں یا گاڑیوں کو نقصان پہنچانے والی اشیاء کو پھینکنا ممنوع ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ پیدل چلنے والوں اور گاڑیوں کے گزرنے میں رکاوٹ بن سکتا ہے، ممکنہ طور پر حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔

شہری اس صورتحال سے شدید پریشان ہیں۔ دکاندار اپنی دکانوں کے سامنے مزید جگہ قابض کر لیتے ہیں، جس کی وجہ سے پیدل چلنے والوں کو سڑک پر چلنا پڑتا ہے۔ خواتین، بزرگ، اور بچے سب اس مسئلے سے متاثر ہیں۔ شہریوں نے اعلی حکام سے تجاوزات مافیا اور ان کے سرپرستوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ شہر کو ان مسائل سے نجات مل سکے اور ٹریفک کی روانی بحال ہو۔

No comments: