سیالکوٹ پولیس کی کامیاب کارروائی: 125 شراب کی بوتلیں برآمد اور ملزم گرفتار
سیالکوٹ (بیور رپورٹ)تھانہ کینٹ پولیس جرائم پیشہ عناصر کیخلاف کاروائی کرتے ہوئے ملزم سے 125 ولایتی شراب کی بوتلیں برآمد کرکے پابند سلاسل کردیا
تھانہ کینٹ ایس ایچ او سب انسپکٹر میاں محمد شہباز کا کہنا تھا کے جرائم پیشہ عناصروں کے خلاف ٹیمیں تشکیل دیدیں ہیں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہ ہے
ایس ایچ او سب انسپکٹر میاں محمد شہباز کا کہنا ہے کے سیالکوٹ پولیس جرائم پیشہ عناصروں کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہے
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ تھانہ کینٹ ایس ایچ او سب انسپکٹر میاں محمد شہباز نے اپنے علاقہ میں ٹیمیں تشکیل دے رکھی ہیں اور علاقہ بھر میں ناکا بندی بھی لگوا رکھی ہے گزشتہ رات دوران ناکا بندی رینجر روڈ پر ایک مشکوک گاڑی کو روکا گاڑی کی تلاشی پر گاڑی سے 125 ولایتی شراب کی بوتلیں برآمد ہوئی جو علاقہ میں زہر کے طور پر سپلائی کی جانی تھی پولیس نے شراب سمیت گاڑی اور ملزم کو حراست میں لے کر تھانہ میں مقدمہ درج کر لیا ایس ایچ او سب انسپکٹر میاں محمد شہباز کا کہنا تھا کے ایسے ملزمان کا مقدر جیل کی سلاخیں ہوتی ہیں میری تعیناتی میں قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہ ہونگے بلکہ جرائم پیشہ عناصروں کے خلاف اہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا تاکہ دوبارہ قانون کو ہاتھ میں لینے سے قبل فیصد سوچنے پر مجبور ہوں ایس ایچ او میاں محمد شہباز کا کہنا تھا ہمیں نفرت انسان سے نہیں جرم سے ہے اور کوئی بھی شخص میرے ہوتے ہوئے قانون کو اپنے ہاتھوں میں نہ لے ورانہ مقدر انکی جیل کی سلاخیں ہونگی۔
تھانہ کینٹ پولیس کی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیاں ایک مضبوط اور شفاف نظامِ انصاف کا عکاس ہیں۔ ایس ایچ او میاں محمد شہباز کی قیادت میں پولیس کی بلاامتیاز کوششیں یہ ثابت کرتی ہیں کہ قانون کی حکمرانی اولین ترجیح ہے۔ شراب کی برآمدگی اور ملزم کی گرفتاری ایک اہم کامیابی ہے، جو ظاہر کرتی ہے کہ مجرموں کے خلاف کارروائی میں کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔
ایس ایچ او کا یہ عزم کہ قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کو سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، علاقے میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے اہم ہے۔ ان کا کہنا کہ ہمیں جرم سے نفرت ہے، انسان سے نہیں، انصاف کے اعلیٰ معیار کی عکاسی کرتا ہے۔ ایسے اقدامات عوام کے تحفظ کو یقینی بناتے ہیں اور معاشرے میں مجرموں کے لیے واضح پیغام دیتے ہیں کہ قانون سے بالاتر کوئی نہیں۔
ان کی قیادت میں ایسی مہمات علاقے کے شہریوں کے لیے امید اور اعتماد کا ذریعہ ہیں۔ یہ تسلسل برقرار رکھا گیا تو معاشرے سے جرم کا خاتمہ ممکن ہوگا اور ایک محفوظ اور پرامن ماحول کو فروغ ملے گا۔
No comments: