پنجاب ٹیچرز الائنس کا اساتذہ کے مسائل کے حل کیلئے خصوصی چارٹر آف ڈیمانڈ
پنجاب ٹیچرز الائنس کے اساتذہ راہنمائوں کی صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات خان اور چیئرمین وزیراعلیٰ ایجوکیشن ٹاسک فورس مزمل محمود کے ساتھ خصوصی ملاقات، اساتذہ کو درپیش مسائل بارے آگاہ کرتے ہوئے اساتذہ کے وسیع تر مفاد کے حوالہ سے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا۔اساتذہ راہنمائوں کے وفد کی قیادت مرکزی سرپرست اعلیٰ پنجاب ٹیچرز الائنس رشید احمد بھٹی، مرکزی چیئرمین میاں امجد علی، مرکزی چیف کوآرڈینیٹر چودھری اﷲ رکھا گجر نے کی۔ وفد میں وائس چیئرمین محمد طارق قریشی، وائس چیئرمین محمد اکرم سیال، جنرل سیکرٹری چودھری محمد افضل بھنڈر، مرکزی چیف آرگنائزر مرزا طارق محمود، صدر DTE محمد رمضان گل، اے ای او ریگولائزیشن کے کوآرڈینیٹر منور شہزاد، محمد یوسف سہوترا، سعید احمد ورک، شفقت حسین باجوہ، ڈاکٹر عدنان احمد، رانا نقیب الرحمن، منیر احمد چغتائی، ہیڈماسٹر ایسوسی ایشن کے صدر ملک ناصر عباس و دیگر شامل تھے۔ اساتذہ راہنمائوں نے درپیش مسائل کے حوالہ سے تفصیلات گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سکولوں کی نجکاری کو روکنا، TNA ٹیسٹ کا فیصلہ واپس لینا، لیوانکیشمنٹ گریجویٹی پنشن میں کمی کے فیصلے واپس لئے جائیں، تمام کیڈر کے اساتذہ کی اپ گریڈیشن، سکولوں کے سربراہان کے چارج الائونس میں اضافہ، ٹرانسفر پروموشن پالیسیوں میں ترمیم کی جائے، ایم فل اساتذہ کو گریڈ 17 جبکہ PHD اساتذہ کو گریڈ 18 دیا جائے، نان سیلری بجٹ اور فروغ تعلیم فنڈ میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے، ڈیتھ کوٹہ میں 17۔ اے رول کو بحال کیا جائے۔ فزیکل ایجوکیشن ٹیچرز، عربی ٹیچرز کو بطور SST ترقی دی جائے، اے ای اوز/ایس ایس ای ایس کو غیر مشروط طور پر مستقل کیا جائے۔ سکولوں میں ٹیچنگ، نان ٹیچنگ سٹاف کی خالی آسامیوں پر بھرتی کی جائے، سکولز میں سہولیات کی کمی فی الفور پورا کیا جائے تاکہ معیار تعلیم بہتر ہو سکے۔ صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات خان اور چیئرمین وزیراعلیٰ ایجوکیشن ٹاسک فورس مزمل محمود نے اساتذہ کو درپیش مسائل کے حوالے سے فی الفور ایکشن لیتے ہوئے پنجاب ٹیچرز الائنس کی زیر نگرانی 5 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی جو کہ رشید احمد بھٹی، ڈاکٹر عدنان احمد، میاں امجد علی، منور شہزاد، رمضان گل پر مشتمل ہوگی، گرینڈ ٹیچرز الائنس پر 3رکنی کمیٹی اور اس کمیٹی میں صوبائی وزیر تعلیم، سیکرٹری ایجوکیشن، چیئرمین وزیراعلیٰ ایجوکیشن ٹاسک فورس اور فنانس ڈیپارٹمنٹ کے عہدیداران شامل ہوں گے اور پورے پنجاب کے غیور اساتذہ کے وسیع تر مفاد میں فیصلے کئے جائیں گے اور اساتذہ کی پریشانیوں کے خاتمہ کیلئے ٹی او آر بنائے جائیں گے۔
No comments: