مقدمہ بازی کی رنجش پر 10 مسلح افراد نے گھر اور حویلی میں گھس کر مردوخواتدین پر تشدد کیا

 


مقدمہ بازی کی رنجش پر 10 مسلح افراد نے بشارت علی کے گھر میں گھس کر تشدد کیا، خواتین کو بھی نشانہ بنایا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی۔

تتلے عالی (ضلع گوجرانوالہ)  کے علاقے بھدے شریف میں مقدمہ بازی کی رنجش پر مبینہ طور پر دس مسلح افراد نے بشارت علی کے گھر اور حویلی میں داخل ہو کر مرد و خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں علاقے میں خوف و ہراس کی فضا پھیل گئی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق فیضان، نعمان اور ان کے ساتھیوں سمیت متعدد ملزمان کچہری سے واپس آنے والے بشارت علی کے گھر میں زبردستی گھس آئے اور رائفلوں سے اس کے بیٹے زین العابدین پر تشدد کیا۔ اس واقعے کے دوران ملزمان میں سے کچھ دروازے پر کھڑے ہو کر اسلحہ لہراتے رہے۔ شور کی آواز سن کر جب گھر کی خواتین بچانے کے لیے آگے بڑھیں تو انہیں بھی بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس سے ان کے کپڑے پھٹ گئے اور وہ شدید خوفزدہ ہوگئیں۔

عینی شاہدین کے مطابق ملزمان بشارت علی کے گھر میں شدید بدامنی کا سبب بنے اور اسلحہ لہرا کر دھمکیاں دیتے رہے، جس کی وجہ سے پڑوسی بھی خوفزدہ ہو کر گھروں میں محصور ہوگئے۔ تھانہ تتلے عالی پولیس کو اطلاع ملتے ہی ملزمان موقع سے فرار ہو کر اپنے ڈیرے پر چلے گئے، جہاں پہنچ کر انہوں نے بشارت علی کے بھائی جمشید کو بھی زد و کوب کیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ اہل علاقہ نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور حکام سے فوری طور پر انصاف کی فراہمی کی اپیل کی ہے۔ پولیس نے بشارت علی کی درخواست پر پانچ نامزد اور پانچ نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

  نوشہرہ ورکاں( تحصیل رپورٹر محمد اکرم مہر)

No comments: