صحافی کی اہمیت اور کردار

 صحافی معاشرہ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں صحافی اپنے قلم کے ذریعے معاشرے کے مسائل کو منظر عام پر لاتا ہے صحافی اپنے علاقے کے مسائل کی زبان ہوتے ہیں صحافی اپنی آواز اور قلم سے عوام کی ترجمانی کرتا ہے-  صحافی معاشرتی تبدیلی کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں اور اپنے تحقیقی کام کے ذریعے لوگوں کی آگاہی میں اضافہ کرتے ہیں۔

(چکوال ملک حسن فردوس ڈسٹرکٹ رپورٹر) اور لوگوں کی آواز متعلقہ حکام افسران تک پہنچاتا ہے  وہ عوام کی توقعات اور خواہشات کو موثر انداز میں پیش کرتا ہے ایک صحافی کا کام آسان نہیں ہوتا وہ ایک خبر کے لیے کئی کئی دن کئی ہفتے دن رات کام کرتاہے صحافی اپنی جان خطرے میں ڈال کر معاشرے کے ناسوروں کے خلاف آواز بلند کرتا ہے صحافت ایک مقدس پیشہ ہے اور ایک اچھے صحافی کی پہچان ہی اس کی مثبت صحافت  ہوتی ہے صحافی بنیادی طور پر معاشرے کی آنکھ ہوتا ہے بغیر کسی غرض اور لالچ کے دن رات کام کرنا انتظامیہ اعلی حکام اور سیاسی اکابرین کے ناروا سلوک کو برداشت کرکے بھی اپنی جان خطرے میں ڈال کر معاشرے کے اصل حقائق پر مبنی مسائل کی نشاندھی کرتا ہے اور کبھی اس کو کاپی پیسٹ کبھی لفافا چھاپ کبھی سرکاری ہینڈ آؤٹ دینے والا تو کبھی بلیک میلر جیسے القابات سے نوازا جاتا ہے موجودہ دور میں تمام تکالیف زیادتی پریشانیوں اور بعض اوقات ایف آئی آر کا تحفہ بھی برداشت کرنے کے باوجود صحافی کا قلم حق  بات لکھنے سے باز نہیں آتا  آمریت کے دور ہو یا نام نہاد جمہوریت ہر دور میں ظلم وبربریت اور جبر کی داستانیں رقم ہوتی ہیں اور حکومت وقت کبھی بھی اس اہم ستون کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہوتی بوقت ضرورت اور ذبانی طور پر مختلف اوقات میں صحافیوں کو خوش کرنے کے لیے چوتھا ستون قرار دینے والے آج تک صحافی برادری کے لیے کچھ مراعات مہیا نہیں کرسکے

No comments: