عمران کی رہائی کی کوششوں میں میرا کوئی کردار نہیں ہے: مولانا فضل الرحمان



لندن: جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کسی سیاست دان کو قید کرنے کے حق میں نہیں ہیں اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی کوششوں میں میرا کوئی کردار نہیں ہے۔ 

لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے خواجہ آصف کے ساتھ لندن میں پیش آئے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ برطانیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ خواجہ آصف کے معاملے میں قانون کے مطابق کارروائی کرے۔ 

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہم امریکا کی سیاست میں مداخلت نہیں کرتے اور نہ ہی انہیں ہمارے ملک میں مداخلت کی اجازت دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چاہے امریکا میں ری پبلکن کی حکومت ہو یا ڈیموکریٹس کی، ان کی دنیا بھر کے لیے پالیسی ایک ہی ہوتی ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ آئین اور جمہوریت پر شب خون مارا گیا ہے اور سیاست دانوں نے اپنے مفادات کے لیے جمہوریت پر سمجھوتہ کیا ہے۔ مولانا نے اس بات پر زور دیا کہ سیاست دانوں کا کردار جمہوریت کی کمزوری میں بڑا رہا ہے اور کسی بھی سیاست دان کی قید کے حق میں نہیں ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی کوششوں میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی وضاحت کی کہ وہ کسی بھی سیاست دان کی قید کے حق میں نہیں ہیں اور نہ ہی وہ اس عمل میں کسی قسم کی مداخلت کر رہے ہیں۔ 

اس واقعے اور ان کے خیالات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ مولانا فضل الرحمان جمہوریت کے تسلسل اور آئینی عمل کے حامی ہیں۔ ان کا موقف ہے کہ سیاست دانوں کو اپنے مفادات کے بجائے جمہوری اصولوں کو ترجیح دینی چاہیے۔ ان کی سیاست میں اس بات کا خاص خیال رکھا گیا ہے کہ کوئی سیاست دان یا رہنما کسی غیر جمہوری عمل کا شکار نہ ہو، اور آئین کی بالادستی قائم رہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیاست دانوں کو آئین کے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے تاکہ ملک میں جمہوریت کا استحکام برقرار رہے اور عوام کی خدمت کی جا سکے۔ ان کے مطابق، جمہوریت کا ایک مضبوط ستون آئین اور قانون کی حکمرانی ہے، اور سیاست دانوں کا فرض ہے کہ وہ اس اصول کو برقرار رکھیں۔

No comments: